پی ایس ایل 4، عمر اکمل کیلئے ”کرو یا مرو“ کا وقت آگیا
- News Ent
- Feb 14, 2019
- 2 min read

لاہور(تازہ ترین13فروری 2019ء) جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ ون ڈے سیریز کے دوران قومی ٹیم کو ایک جارح مزاج مڈل آرڈر بلے باز کی کمی شدت سے محسوس ہوئی ہے اور پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے عمر اکمل کے پاس یہ سنہری موقع آرہاہے جہاں وہ ایونٹ میں عمدہ کاکردگی کا مظاہرہ کرکے ورلڈ کپ سکواڈ میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں ۔
26 جنوری 2017 ءکو ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کے آخری ون ڈے کھیلنے والے 28 سالہ عمر اکمل جون 2017ءمیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل فٹنس ٹیسٹ میں ناکام رہے تھے جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے انھیں وطن واپس بھیج دیا ،گزشتہ سال ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے تنازع نے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی اور پاکستان کے لیے 16 ٹیسٹ، 116 ون ڈے اور 82 ٹی ٹونٹی کھیلنے والے عمر اکمل اب 2 سال سے قومی ٹیم سے دور ہیں۔
قائداعظم ٹرافی 2018 ءمیں حبیب بینک کے لیے 10 میچوں میں 40.89 کی اوسط سے 2 سنچریوں کی مدد سے736 رنز اور قائداعظم ون ڈے کپ میں 41.00 کی اوسط سے 3نصف سنچریوں کی مدد سے 410 رنز سکور کرکے عمر اکمل نے اپنی فارم دکھائی ہے دائیں ہاتھ کے جارح مزاج بیٹسمین عمر اکمل اس دوڑ میں ضرور شامل ہو سکتے ہیں۔2009ءمیں یونیورسٹی گراﺅنڈ اوول، ڈیونیڈن پر نیوزی لینڈ کےخلاف اولین ٹیسٹ میں 129 اور 75 رنز اور سری لنکا کے خلاف انہی کے میدانوں میں اپنے محض دوسرے ون ڈے میں اپنی پہلی سنچری سکور کرنے والے عمر اکمل کبھی ڈسپلن اور کبھی دیگر مسائل کے سبب ٹیم سے ڈراپ ہوتے رہے ہیں اور پی ایس ایل 3میں 5 میچوں میں 57 رنز بنانے والے عمر اکمل نا صرف لاہور قلندرز کے لیے ٹورنامنٹ کے بقیہ 5 میچوں میں باہر بیٹھے بلکہ اس سیزن میں وہ ایک نئی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے لیے پی ایس ایل کھیلتے دکھائی دیں گے،پہلے سیزن میں 87.75کی اوسط اور4نصف سنچریوں کی مدد سے 335 رنز بنا کر ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز کا ایوارڈ جیتنے والے عمر اکمل اگر اس سیزن میں پرفارم کرنے میں کامیاب رہے تو ورلڈ کپ میں سکواڈ میں اپنی جگہ پکی کرسکتے ہیں ۔
یاد رہے کہ مکی آرتھر دو ٹوک الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے کپتان سرفراز احمد اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ مشاورت کے بعد ورلڈ کپ 2019ءکے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست مرتب کرلی ہے تاہم پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فور کی شاندار کارکردگی پر اس فہرست میں وہ تبدیلی ضرور کرسکتے ہیں۔
תגובות