top of page

سمجھوتہ ایکسپریس 200کے قریب مسافروں کو لے کر لاہور سے بھارت روانہ ہوگئی

  • Writer: News Ent
    News Ent
  • Mar 4, 2019
  • 2 min read

ٹرین کو پاک بھارت کشیدگی کے باعث معطل کیا گیا تھا. ریلولے حکام

پاک بھارت کشیدگی کے باعث بند ہونے والی سمجھوتہ ایکسپریس 200کے قریب مسافروں کو لے کر بھارت کے لیے روانہ ہوگئی ہے سمجھوتہ ٹرین کو گزشتہ جمعرات کو بند کیا گیا تھا. پاک بھارت کشیدگی کے بعد پہلی ٹرین آج صبح 8 بجے براستہ واہگہ بارڈر 200مسافروں کو لے کر بھارت کے لیے روانہ ہوئی.

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے زبیر شفیع نے سمجھوتہ ایکسپریس کو پاک بھارت کشیدگی کے باعث معطل کیا گیا تھا. شیڈول کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس پیر اور جمعرات کے روز پاکستان سے بھارت کے لیے روانہ ہوتی ہے.

ریلوے حکام کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس بحال کردی گئی ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد ٹرین آج صبح 8 بجے مسافروں کو لے کر بھارت ہوئی.

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے بند کی گئی تھی، ٹرین پیر اور جمعرات کی صبح بھارت روانہ ہوتی ہے. گزشتہ ہفتے ٹرین کے ذریعے 45مسافر بھارت روانہ ہوئے تھے، جمعرات کو کشیدگی کے باعث ٹرین کی بھارت روانگی کو تا حکم ثانی منسوخ کیا گیا تھا. پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کا آغاز 22 جولائی 1976 کو ہوا تھا‘ ٹرین کے مسافروں کا امیگریشن اور کسٹم واہگہ، پاکستان اور اٹاری، بھارت میں ہوتا ہے.

دوسری جانب بھارتی حکام نے اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھی ہوئی ہے، پاکستان میں جارحیت اور دراندازی کے باوجود باز نہیں آرہے. البتہ پاکستان کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کے تحت امن کے پیغام کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے، گذشتہ دنوں بھارتی پائلٹ کی رہائی پر بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت دیگر عالمی طاقتوں نے پاکستانی اقوام کا خیرمقدم کیا تھا.پاکستان کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کو انہتا پسند ہندوں کے ممکنہ حملے کے پیش نظر عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا‘18فروری2007کو سمجھوتہ ایکسپریس پر ہندو انتہا پسندوں نے ہریانہ کے شہر پانی پت کے نزدیک حملہ کیا تھا جس میں68 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جن اکثریت پاکستانی مسافروں کی تھی جو بھارت میں اپنے رشتے داروں سے ملنے کے بعد واپس اپنے ملک جا رہے تھے.

ہندو انتہا پسند سوامی اسیم آنند اس حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جس پر بھارتی تحقیقاتی اداروں نے فرد جرم بھی عائد کی تھی مگر گواہوں کے منخرف ہوجانے پر 2015میں سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے مرکزی مجرم سوامی اسیم آنند کو ضمانت پر رہاکردیا گیا تھا . بھارتی تحقیقاتی اداروں نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ سوامی نے نہ صرف ہندو شدت پسند گروپ کو حملے کی ترغیب دی بلکہ انہیں پیسے اور حملے کا ساز و سامان فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا. بھارت کی جانب سے آج تک پاکستان کو سمجھوتہ ایکسپریس حملے کی تحقیقات سے سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی حملے میں ملوث انتہاءپسند ہندﺅ راہنماﺅں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا.

Comentarios


bottom of page