سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس
- News Ent
- Feb 18, 2019
- 2 min read

اسلام آباد ۔ 18 فروری: سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ پاکستان اورسعودی عرب قریبی تزویراتی اوراقتصادی تعاون کے ذریعے ترقی کے اہداف کے حصول کی طرف گامزن ہیں۔ پیر کو یہاں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے پاکستان اورسعودی عرب انسداد دہشت گردی، معیشت، عوامی رابطوں اورثقافت کے شعبوں میں اہداف کے حصول کیلئے روڈ میپ وضع کررہے ہیں۔ پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے سوال پرعادل الجبیرنے کہاکہ سعودی سرمایہ کاری کا مقصد پاکستان کی اقتصادی بڑھوتری میں مدد کرناہے، یہ دونوں ممالک کے باہمی استفادہ کی سرمایہ کاری ہے۔انہوںنے کہاکہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 7 دستاویزات پردستخط ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے عملی نفاذ کو اب ادارہ جاتی بنادیا گیاہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سعودی پاک سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے تحت 10 ورکنگ گروپوں کاقیام عمل میں لایا گیاہے جس کے اجلاس ہر تین ماہ بعد ہوں گے، کوآرڈینیشن کونسل سلامتی، دفاع، انٹلی جنس تبادلہ، اورتوانائی کے شعبوں میں رابطہ کاری کرے گی جبکہ دونوں ممالک کی قیادت منصوبوں کے عملی نفاذ کی نگرانی کرے گی۔انہوں نے کہاکہ سعودی پاک سپریم کوآرڈینیشن کونسل ایک جامع منصوبہ ہے جودونوں ممالک کی قیادت کے وژن کے حصول کے تناظرمیں وضع کیا گیاہے۔انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے پاکستانیوں کیلئے ویزہ فیس پر نظرثانی پر سعودی حکومت کا شکریہ اداکیا۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان مضبوط اقتصادی روابط سے سمندرپار پاکستانیوں کو بہت فائدہ پہنچے گا، اس سے ملک میں روزگارکے بہت مواقع فراہم ہوں گے، سعودی عرب سیاحت کیلئے کھل رہاہے اورمملکت میں دونئے شہر آباد کئے جارہے ہیں۔سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے ملک کی ترقی میں پاکستانی شہریوں بالخصوص ہنرمند افرادی قوت کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے اسے سراہا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان عوامی روابط یونیورسٹیوں کی سطح سے لے کر فوجی اکیڈمیوں کی سطح تک قائم ہیں۔افغانستان کا ذکرکرتے ہوئے عادل الجبیرنے کہاکہ سعودی عرب افغان مسئلہ کاپرامن حل چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کا ملک افغان حکومت، پاکستان، امریکا، متحدہ عرب امارات اورطالبان کے ساتھ قریبی رابطوں کے ذریعے امن کے عمل میں سہولت کاری کا فریضہ سرانجام دے رہاہے۔ ایران میں دہشت گردی کے حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاکستان کواس سانحہ پربہت افسوس ہے اورہم دہشت گردی کی اس کاررائی کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اس طرح کی سرگرمیوں کو کبھی بھی قبول نہیں کیا، اس ضمن میں پاکستان ایران کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلہ میں تعاون کیلئے تیارہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایران کی خودمختاری اورسالمیت کا احترام کرتا ہے۔
Comments