top of page

حکومت نے عکسریت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا

  • Writer: News Ent
    News Ent
  • Mar 4, 2019
  • 2 min read

عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے آغاز کا فیصلہ کرلیا گیا

حکومت نے عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت نے ملک میں شدت پسند اور عسکری تنظیموں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے آغاز کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس حوالے سے صحافیوں کو دی جانی والی ایک خصوصی بریفنگ میں بتایا گیا کہ جیسے ہی اس سلسلے میں پیش رفت ہوگی اس کے اثرات خودبخود ظاہر ہوجائیں گے۔

انتہا پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے دی تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیاسی اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان کے تحت تمام عسکری تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم وزیر اطلاعات فواد چودھری نے عسکری تنظیموں کے خلاف کارروائی کا کوئی وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فیصلہ سکیورٹی فورسز کریں گی۔

واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے 21 فروری کو ہونے والے اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، جبکہ کچھ تنظیموں پر دوبارہ پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی قومی مفاد میں کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے چیزیں درست کرنے کی ضرورت ہے، ہم اس مسئلے کو آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔

موجودہ سیاسی اتفاق رائے پاکستان کو مثبت سمت گامزن کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔ واضح رہے کہ اس فیصلے پر یہ شُبہ ظاہر کیاجا رہا تھا کہ شاید یہ فیصلہ 14 فروری کو ہونے والے پلوامہ حملے کے بعد کسی دباؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے لیکن ذرائع نے اس بات کی تردید کی اور کہا کہ یہ فیصلہ 14 فروری کو ہونے والے پلوامہ حملے سے کافی دیر پہلے ہی کر لیا گیا تھا لیکن اس کو منظر عام پر اب لایا گیا ہے۔

Comments


bottom of page